سردیوں کے موسم میں جلد کی حفاظت کےلیے دن میں کوئی موسچرائزر چہرے پر لگائیں۔ اس سےچہرے پر نمی برقرار رہے گی اور حرارت سےچہرے کو کوئی نقصان نہیں ہوگا۔ رات کو سوتے وقت کولڈکریم لگالیں اور دس منٹ بعد روئی سےپونچھ ڈالیں۔
سردیوں کے موسم میں جلد کی حفاظت
جلد کے لیے سردیوں کا موسم ایسا ہی ہے جیسے پھولوں کے لیےبہار کاموسم۔ لیکن پھر بھی سردیوں کے موسم میں جلد کی حفاظت مشکل ہوتی ہے۔
صحت مند جلد کیلئے سردیوں میں کیا کھائیں:اس موسم میں جلد کارنگ اکثر تبدیل ہوجاتا ہے یاجلد پر سرخ دھبے پڑجاتے ہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ عورتیں سردی کے موسم میں اپنا زیادہ تر وقت ہیٹر‘ آتش دان یا انگیٹھی کے پاس بیٹھ کر گزارتی ہیں۔ سردیوں کے موسم میں جلد کی حفاظت کےلیے دن میں کوئی موسچرائزر چہرے پر لگائیں۔ اس سےچہرے پر نمی برقرار رہے گی اور حرارت سےچہرے کو کوئی نقصان نہیں ہوگا۔ رات کو سوتے وقت کولڈکریم لگالیں اور دس منٹ بعد روئی سےپونچھ ڈالیں۔ جاڑوں میں جلد کی خشکی دور کرنے کےبہت طریقے ہیں لیکن سب سےاہم طریقہ غذا کی تبدیلی ہے۔ اپنی خوراک میں مچھلی کا اضافہ زیادہ کریں۔ مچھلی میں پروٹین زیادہ ہوتے ہیں۔دودھ میں وٹامن اے بکثرت ہوتا ہے۔ سردیوں میں دودھ کا استعمال زیادہ کرنا چاہیے ورنہ ایک چائے کا چمچہ یاکارڈ لیور آئل یا شارک ہور آئل (مچھلی کا تیل) روزانہ پئیں۔ جلد کے لیے اکسیر ہے۔ آج کل اس کے کیپسول بھی بازار میں ملتےہیں۔ سردیوں کے موسم میں صابن کا استعمال کم کردیں۔ اس سے چہرے کے روغنیات کم ہوجاتے ہیں۔ منہ ٹھنڈے پانی سے دھوئیں۔ سخت سردی میں نیم گرم پانی استعمال کریں۔
آپ فیشل گھر میں بھی کرسکتی ہیں:سردیوں میں چونکہ جلد کی رنگت سرخ ہوجاتی ہے۔ اس لیے گلابی رنگ کے پاؤڈر کی بجائےبسکٹی رنگ جو پیچ کہلاتا ہےاستعمال کریں۔ اس سے سرخی ایک حد تک چھپ جائے گی۔ آپ کبھی بھی وہ میک اپ استعمال نہ کریں جو نیلاہٹ لیے ہوئےہو۔ ساتھ ہی ایک ماہ میں دوبار فیشل لےلیا کریں اگر کسی بیوٹی سنٹر سے رجوع نہ کرسکتی ہوں تو یہ عمل گھر پر بھی آسانی سے کیا جاسکتا ہے۔
اس کے لیے چہرے پر کوئی بھی کلینرنگ کریم لگالیں اور روئی سے صاف کرلیں تاکہ چہرےکا گرد و غبار دورہوجائے۔ اس کے بعد کسی اچھی کولڈکریم سے چہرے کی ہلکی ہلکی مالش کریں۔ مالش کرنے کاطریقہ یہ ہے کہ مساج ٹھوڑی سےشروع کریں اور انگلیوں کےپوروں سے مساج کےبعد روئی سے چہرہ صاف کرلیں اور پھر چہرہ کو بھاپ دیں اگر بھاپ دینے والی مشین نہیں ہے تو گرم پانی میں چھوٹےتولیہ کو بھگو کر چہرےکے اردگرد لپیٹیں۔ آنکھوں پر پانی میں بھگوئی ہوئی روئی کے پھاہے رکھ دیں۔ دو تین بار کے عمل کے بعد چہرے کے مسامات کھل جائیں گے اور چہرے پر کیلیں نرم پڑجائیں گی(جن خواتین کے چہرے پر مہاسے ہوں انہیں یہ عمل گھر پر نہیں کرنا چاہیے) کیلوں کو آہستہ آہستہ دبا کر نکالیں۔ اس کےبعدماسک لگا کردس منٹ تک رہنےدیں۔ دس منٹ کے بعد ماسک روئی سے صاف کرلیں۔
ایسی غذائیں جو انسانی صحت
اور حسن کو دوبالاکرتی ہیں
دودھ: دودھ ایک مکمل اور بھرپور غذا ہے۔ اس میں بہت سے وٹامنز پائے جاتے ہیں۔ اس کے علاوہ فاسفورس اور کیلشیم بھی پایا جاتا ہے۔ جوہڈیوں کی نشوونما کےلیے بہت ضروری ہے۔ فاسفورس نشاستے اور چربی کو ہضم ہونے میں مدد دیتی ہے۔ دودھ کے ایک پیالے میں 90حرارے ہوتے ہیں۔
مرغی: مرغی کے تین اونس گوشت میں 115 حرارے ہوتے ہیں۔ اس کےذریعے جسم میں ضروری معدنی نمک اور پروٹین کی مقدار پوری ہوتی ہے۔ مرغی کے استعمال سے جسم میں چربی کی مقدار بھی نہیں بڑھتی اورکولیسٹرول بھی کنٹرول میں رہتا ہے جبکہ بڑے اور چھوٹے گوشت میں چربی اور کولیسٹرول دونوں پائے جاتے ہیں۔
کلیجی: کلیجی کا استعمال بہت مفید ثابت ہوتا ہے۔ اس میں حیاتین بی مرکب (یعنی حیاتین بی کے سارے عناصر) اور تمام غذائی اجزاء پائے جاتے ہیں۔ اس میں فولاد پایا جاتا ہے جس سے خون میں آکسیجن حاصل کرنے کی صلاحیت بڑھتی ہے۔ کلیجی میں کئی معدنی نمک بھی پائے جاتے ہیں کلیجی کو پیاز اور سبزمرچوں کے ساتھ تیار کرنا زیادہ مفید ثابت ہوتا ہے۔
گندم: گندم کا آٹا اور اس سے بنی ہوئی چیزیں غذا سے بھرپور ہوتی ہے۔ گندم کھانے سے انسانی جسم صحت مند اور خوبصورت ہوجاتا ہے۔ گندم کی بنی ہوئی سویّوں کے ایک پیالے میں 130 حرارے ہوتے ہیں۔
گاجر: گاجر میں حیاتین اے اور بیٹاکوئین پائی جاتی ہے یہ بالوں کو نرم اور جلد کو خوبصورت بناتی ہے۔ انسان کی نظر کو تیز رکھتی ہیں۔ اس کے ایک پیالے میں پچاس حرارے پائے جاتے ہیں۔
مونگ پھلی: اس میں حیاتین ب‘ میگنیزم‘ فاسفورس فولاد‘ سلفر‘ تانبا کرومیم اور جست پایا جاتا ہے۔ یہ ایک ہفتے میں ایک یا دومرتبہ ضرور کھانی چاہیے۔
پالک: پالک میں حیاتین اے‘ حیاتین بی اور بی 2‘ فولک ایسڈ‘ پسوتھینک ایسڈ‘ بایوٹین‘ پوٹاشیم اور کیلشیم پائی جاتی ہے۔ یہ سب چیزیں انسانی صحت کیلئے بہت ضروری ہیں۔
بادام: بادام دماغ کو تقویت دیتا ہے۔ جلد کو سکیڑتا ہے۔ آنکھوں کے نیچے حلقوں کو دور کرتا ہے۔ یہ جلد کو مرطوب کرتا ہے۔ یہ بہت ساری کریموں میں استعمال ہوتا ہے۔
گلاب: گلاب کی پتیوں کو قدیم زمانے سےبطور علاج استعمال کیا جاتا ہے۔ اس کا عرق جلد کو طاقت بخشتا ہے۔ جلد کو نرم کرتا ہے۔ لوشنوں اور کریموں میں استعمال ہوتا ہے اس کی خوشبو فرحت بخش ہوتی ہے۔
دارچینی: دارچینی کا تیل مالش کیلئے بہت مفید ہے۔ دھوپ سے جھلس جانے والی جلد کیلئے بہت مفید ہے۔ اس کا تیل دانتوں کیلئے بہت مفید ثابت ہوتا ہے۔
سونف: سونف جلد کے مساموں کو صاف رکھتی ہے سوجن کو دورکرتی ہے۔ یہ بال دھونے والی مصنوعات میں اکثر استعمال کی جاتی ہے۔
اچھی جلد کی دشمن غذائیں:۔ اچار اور بند ڈبے والی اشیاء کا استعمال‘غذا کو ضرورت سے زیادہ پکانا یا بھوننا‘ سرخ اور چربی والے گوشت کا زیادہ استعمال‘ مٹھائیوں اور چاکلیٹ کا کثرت سےاستعمال‘ سفید چینی کا زیادہ استعمال ‘میدے سے بنی ہوئی اشیاء کا استعمال‘ زیادہ کاسمیٹکس استعمال کرنا‘تمباکو کا استعمال بھی انسانی جلد پر جھریوںکا باعث بنتا ہے۔ غذا کو ضرورت سےزیادہ پکانا یا بھوننا‘ چائے‘ کافی کا کثرت سے استعمال۔۔۔۔
مسافران آخرت
عبقری کے مخلص کارکن ساتھی محمد ساجد خان کی ممانی فوت ہوگئی ہیں۔قارئین سے ایصال ثواب کی گزارش ہے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں